ملالہ مجھے لگتی ہے دلالہ - malala yousafzai silence on kashmir


ملالہ مجھے لگتی ہے دلالہ
قضا نے کیا ہے تیرا منہ کالا
کیا غرض تھی جو اتنا اچھالا
یا طوفان کوئی تم نے تھا ٹالا
ٹی وی پر کیا تو نے تو فسوں تھا
تعلیم و تعلم کا بھی جنوں تھا
سنو بند ہیں کاشر میں ادارے
ہیں برسوں سےگردش میں ستارے
لہو رنگ ہیں وادی کے نظارے
شکایت کناں ہیں سارے کے سارے
کہو کچھ، ذرا سے لب بھی تو کھولو
کیا ہو گیا تم کو ،کچھ تو بولو
پٹھانوں میں اب نفرت کی کلا ہو
حقیقت میں تم شیطانی بلا ہو
بہت گزرے ہیں تم جیسے یہاں سے
بے نام و نشاں ہیں نقش جہاں سے
گزر جائیں گے دن آہ و فغاں کے
نہ محتاج ہیں ہم تیرے بیاں کے
بقلم ڈاکٹر شفیق الرحمٰن شیرازی

No comments: