خون کے شعلوں سے جذبوں کے دیے جلتے رہیں


خون کے شعلوں سے جذبوں کے دیے جلتے رہیں

سوئے منزل حریت کے کارواں چلتے رہیں

مادرِ کشمیر کی خاطر کریں سب کچھ نثار

جا بہ جا کشمیر میں دیکھوں شہیدوں کے مزار

کشمیر سے روح کا رشتہ ہے

اے لفظوں کی فنکار سنو! کچھ اچھا کیوں نہیں لکھتی ہو؟
کیوں درد بھرا ہے لفظوں میں اور
قلم سے بین کراتی ہو۔۔۔
کچھ اچھا کیوں نہیں لکھتی ہو؟
ہر غزل میں وادی جلتی ہے
ہر نظم میں بیٹے مرتے ہیں
ہر سطر میں ماں رلاتی ہو ۔۔۔
کچھ اچھا کیوں نہیں لکھتی ہو؟
اے حرفوں کی فنکار سنو! کوئی پیارا قصہ لکھو ناں!
اس قصے کی پہنائی میں
اک راجا ہو، اک رانی ہو
کوئی پچھلی پریم کہانی ہو
کیوں لکھتی ہو اس بیوہ پر؟
جو ہر دستک پہ ڈرتی ہے
اور رو رو آہیں بھرتی ہے
تم اچھا کیوں نہیں لکھتی ہو؟
کشمیر سے اب کیا رشتہ ہے
کیوں شہہ رگ کہتی پھرتی ہو
وہ کٹ بھی گیا تم زندہ ہو
کیوں جھوٹی باتیں کرتی ہو۔۔۔
کچھ اچھا کیوں نہیں لکھتی ہو؟؟
چلو آو تمھیں بتلاتی ہوں کہ کچھ اچھا کیوں نہیں لکھتی ہوں۔۔۔
کشمیر سے روح کا رشتہ ہے
اور مائیں ساری سانجھی ہیں
وہاں رات کی ناگن ڈستی رہے
میں دن کا اجالا لکھتی رہوں
یہ زیب مجھے کب دیتا ہے؟
میں سچے جزبے لکھتی ہوں
ہر جزبہ سچا ہوتا ہے
اور
"سچ کب اچھا ہوتا"؟

اے اہل کشمیر

اے اہل کشمیر !
اپنی تحریک کے شعلوں کو بجھا مت دینا !
یہ شہیدوں کی امانت ہے گنوا مت دینا
تم کو ترکے میں ملی ہے جو شہیدوں کے طفیل
اپنے ہاتھوں سے وہ تلوار گرا مت دینا
کٹ کے گر جاۓ تو گر جاۓ شانوں سے مگر
سر کسی حال بھی اپنا یہ جکا مت دینا
ساتھ تائید الہیٰ ہے تمہارے جب تک
فتح برحق ہے ! عزائم کو سُلامت دینا
صبح صادق میں بہت دیر نہیں ہے لیکن
ابھی عجلت میں چراغوں کو بجھا مت دینا !

‏کشمیری بچوں کی آنکھوں کو بھارتی بیلٹ گنز سے بچایا جائے

‏کشمیری بچوں کی آنکھوں کو بھارتی بیلٹ گنز سے بچایا جائے۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے ایک غیر ملکی خاتون کا عالمی طاقتوں سے مطالبہ۔

Mashal Malik video message on 5th August 2020


I am Kashmir