Urdu Poem for Afgani and Kashmiri Brothers
موجودہ حالات کے حوالے سے ایک دلگداز نظممیرے اخوانی ،شامی، بنگلادیشی، برمی،افغانی اور کشمیری بھائیوں کے نام۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آنسوؤں اور آہوں کی روداد سن
رب کونین میری بھی فریاد سن
آج میدان میں سب سے مظلوم ہوں
حق پہ ہوتے ہوے حق سے محروم ہوں
شام خوں رنگ ہوں صبح مغموم ہوں
جس پہ چلتے ہیں خنجر وہ حلقوم ہوں
آنسوؤں اور آہوں کی روداد سن
رب کونین میری بھی فریاد سن
خود میرے نام لیوا ہیں دشمن میرے
میرے گھر کے اجالے ہیں رہزن میرے
زد میں ہیں بجلیوں کے نشیمن میرے
لٹ گئے سینکڑوں بار گلشن میرے
آنسوؤں اور آہوں کی روداد سن
رب کونین میری بھی فریاد سن
ظلم ڈھایا گیا میرے اخوان پر
خون چھڑکا گیا صبح ایمان پر
آگ برسی ہے اوراق قرآن پر
برق چمکی میرے سازوسامان پر
آنسوؤں اور آہوں کی روداد سن
رب کونین میری بھی فریاد سن
مجھ کو کشمیر میں خوں رلایا گیا
مجھ پہ ڈھاکے میں محشر سجایاگیا
دشت سرور میں جیسے ستایا گیا
اس طرح مصر میں آزمایا گیا
آنسوؤں اور آہوں کی روداد سن
رب کونین میری بھی فریاد سن
بہہ گیا بستی بستی میں میرا لہو
روز کرتا ہوں میں آنسوؤں سے وضو
کب سے ہے میری آواز دم درگدوں
ہوگی پامال کب تک میری آبرو؟
آنسوؤں اور آہوں کی روداد سن
رب کونین میری بھی فریاد سن ۔
No comments:
Post a Comment